You start dying slowly
اگر تم سفر نہیں کرتے، اگر تم مطالعہ نہیں کرتے
اگر تم زندگی کی آوازوں کو نہیں سنتے
اگر تم اپنے آپ کی تحسین نہیں کرتے
تو تم آہستہ آہستہ موت کی وادی میں اتر رہے ہو
جب تم اپنی عزت نفس کو قتل کرتے ہو
جب تم دوسروں کو اپنی مدد نہیں کرنے دیتے
جب تم اپنی عادتوں کے غلام بن جاتے ہو
اور روزانہ ایک جیسے راستو ں پہ چلتے ہو
اگر تم اپنا معمول تبدیل نہیں کرتے
اور اپنی زندگی کو مختلف رنگوں سے آراستہ نہیں کرتے
اور ان لوگوں سے نہیں بولتے جن کو تم نہیں جانتے
تو تم آہستہ آہستہ موت کی بانہوں میں جا رہے ہو
جب تم جذبوں کو محسوس کرنے سے گریز کرتے ہو
اور ان تکلیف دہ پہلوؤں سے بھی اجتناب کرتے ہو
وہ پہلو جن سے تمہاری آنکھیں نمناک ہو کر چمکنے لگتی ہیں
اور تمہارا دل تیزی سے دھڑکنا شروع کر دیتا ہے
تو بس سمجھ لو
کہ تم موت کے دروازے پر آہستہ آہستہ دستک دے رہے ہو
جب تم اپنے پیشے اور اپنی محبت سے مطمئن نہیں ہو
اور اس کے باوجود بھی زندگی کا چلن تبدیل نہیں کرتے
اور جب تم اس چیز کا خطرہ مول نہیں لیتے
جو بے یقینی کے لیے محفوظ خیال کی جاتی ہے
جب تم ایک خواب کے پیچھے نہیں جاتے
اور جب تم عمر بھر میں کم از کم ایک بار
خود کو بھاگ جانے کی اجازت نہیں دیتے
تو اس کا مطلب ہے
کہ تم آہستہ سے موت کا ذائقہ چکھنے جا رہے ہو
پابلو نرودا کی نثری نظم کا اردو ترجمہ
No comments:
Post a Comment