اسی لیے تو کسی کو بتانے والا نہیں
کہ تیرا میرا تعلق زمانے والا نہیں
پلٹ کے آ ہی گئے ہو تو اتنا دھیان رہے
تمہارا دوست ہوں لیکن پرانے والا نہیں
یہ جان لو کہ جو دعویٰ کرے فقیری کا
برے لگیں نہ ہمیں کیوں یہ خوبصورت لوگ
کہ ان میں کوئی مِرا غم بٹانے والا نہیں
میں اس لیے تجھے بانہوں میں بھرنا چاہتا ہوں
مجھے پتہ ہے تُو لاہور آنے والا نہیں
عباس تابش
No comments:
Post a Comment