Friday, 10 May 2019

نفرت کے اندھیروں کو مٹا کیوں نہیں دیتے

 نفرت کے اندھیروں کو مٹا کیوں نہیں دیتے

لو شمع محبت کی بڑھا کیوں نہیں دیتے

چاہت ہے اگر امن کی اے امن کے خوگر

دیوار تعصب کی گرا کیوں نہیں دیتے

کیوں کرتے ہو خوں عدل کا منصب کی اہانت

منصف ہو تو مجرم کو سزا کیوں نہیں دیتے

اے رہبرو! تم جیسے ہو گفتار میں یکتا

کردار کا سکہ بھی بٹھا کیوں نہیں دیتے

طارق سی فتوحات کا ارمان اگر ہے

ساحل پہ سفینے کو جلا کیوں نہیں دیتے

بنتے ہو جو تم اسوۂ اسلاف کے پیرو

دشنام طرازوں کو دعا کیوں نہیں دیتے

صف میں جو عدو صورت احباب ہیں ان کے

چہروں سے حجابات اٹھا کیوں نہیں دیتے

کیوں جاتے ہو تم مجھ کو لگاتے ہوئے ٹھوکر

پتھر ہوں تو رستے سے ہٹا کیوں نہیں دیتے

احسن! تمہیں پانا ہے جو معراج بلندی

سر رب کے حضور اپنا جھکا کیوں نہیں دیتے


احسن اعظمی

محمد فاروق خاں

No comments:

Post a Comment