چھوڑ کے جانا ہے تو جا، پر مات ادھوری ثابت کر
مجھ سے جھگڑا کر اور مجھ کو غیر ضروری ثابت کر
میرے پتھر لہجے کی ہر روز شکایت لوگوں سے
آ کر صرف دلائل دے، میری مغروری ثابت کر
بات بجا کہ ہوتے ہیں دو چار مسائل سب کے ہی
پھر میں مانوں گی کہ ہم دونوں میں صدیاں حائل ہیں
پہلے میرے دل سے اپنے دل کی دوری ثابت کر
بحث نہیں بنتی دونوں کی پھر بھی اے بہتان پرست
جتنی باتیں گھڑ رکھی ہیں ایک تو پوری ثابت کر
عشق کا اپنا منصب لیکن رسم و رواج کی بندش ہے
میری ہاں کی فکر نہ کر سب کی منظوری ثابت کر
کومل جوئیہ
No comments:
Post a Comment