خوف کی بجلی کڑکی ہو گی
جب جب کُنڈی کَھڑکی ہو گی
جس دن بچھڑا ہو گا تم سے
آنکھ یقیناً پھڑکی ہو گی
دئیے کے بجھ جانے سے پہلے
ہجر میں دھڑکن کب چلتی ہے
دل میں وحشت دھڑکی ہو گی
اتنے پیار سے فون پہ باتیں؟
دوسری جانب لڑکی ہو گی
کومل جوئیہ
No comments:
Post a Comment