Saturday 4 May 2019

بنا ہے پھر وہ رہبر قافلوں کا

بنا ہے پھر وہ رہبر قافلوں کا 
پتہ جس کو نہیں ہے راستوں کا
ہماری قوم کے معمار دیکھو 
لگا ہے جمگھٹا سا مسخروں کا
جو کرنا ہے وہ کرنا ہے ہمی کو 
زمانہ جا چکا ہے معجزوں کا
گھروں کو لوٹ جانا شام ہوتے 
بھروسہ کیا بدلتے موسموں کا

ناز مظفرآبادی

No comments:

Post a Comment