Sunday, 29 March 2020

خطبے اذانیں اور بھجن مہنگے کر دئیے

خطبے اذانیں اور بھجن مہنگے کر دئیے ‎
سب مذہبوں نے اپنے سخن مہنگے کر دئیے ‎ 
جب سے تمہارے ہونٹوں سے تشبیہہ دی گئی ‎
ہر جوہری نے لعلِ یمن مہنگے کر دئیے ‎ 
ہم سے زیادہ ہے کوئی موقع پرست قوم؟ 
پھیلی وبا تو ہم نے کفن مہنگے کر دئیے
پہلے تو مفلسوں کو بھی خوشیاں تھیں دستیاب 
‎پھر ان طوائفوں نے بدن مہنگے کر دئیے
صحنوں کو پیڑ پالنے کا شوق کیا ہوا 
‎باغوں نے اپنے سرو و سمن مہنگے کر دئیے ‎ 
شیروں کو بھی تھی بھوک، شکاری کو بھی ہوس 
‎سو جنگلوں نے باقی ہرن مہنگے کر دئیے ‎ 
حیراں ہو کیوں جو گرمئ بازار دیکھ کر 
‎ہم شاعروں نے اپنے سخن مہنگے کر دئیے

رحمان فارس

No comments:

Post a Comment