یہ حادثات نہ سمجھیں ابھی کہ پست ہوں میں
شکستہ ہو کے بھی، ناقابلِ شکست ہوں میں
متاعِ درد سے دل مالا مال ہے میرا
زمانہ کیوں یہ سمجھتا ہے کہ تنگدست ہوں میں
یہ انکشاف ہوا ہی نہیں کبھی مجھ پر
نہ پا سکیں گے جوانانِ بادہ مست مجھے
خود اپنی ذات میں خُم خانۂ الست ہوں میں
قبول کس نے کیا میری سرپرستی کو
بظاہر ایک قبیلے کا سرپرست ہوں میں
ملا ہے فقر تو ورثے میں جدِ امجد سے
مجھے یہ فخر ہے ساقی کہ فاقہ مست ہوں میں
ساقی امروہوی
با کمال شاعری کا اعلیٰ اور منفرد فن رکھنے والا بڑا شاعر
ReplyDeleteAnmole
ReplyDelete