شہیدِ عشق ہوئے قیس نامور كی طرح
جہاں میں عیب بھی ہم نے كئے ہنر كی طرح
كچھ آج شام سے چہرہ ہے فق سحر كی طرح
ڈھلا ہی جاتا ہوں فرقت میں دو پہر كی طرح
تجھ ہی كو دیكھوں گا جب تک ہیں برقرار آنكھیں
سیاہ بختوں كو یوں باغ سے نكال اے چرخ
كہ چار پھول تو دامن میں ہوں سپر كی طرح
انیسؔ!!!!!!! یوں ہوا حال جوانی و پیری
بڑھے تھے نخل كی صورت گرے ثمر كی طرح
میر انیس
No comments:
Post a Comment