بڑی کڑواہٹیں ہیں اس لئے ایسا نہیں ہوتا
شکر کھاتا چلا جاتا ہوں منہ میٹھا نہیں ہوتا
دوا کی طرح کھاتے جائیے گالی بزرگوں کی
جو اچھے پھل ہیں، ان کا ذائقہ اچھا نہیں ہوتا
ہمارے شہر میں ایسے مناظر روز ملتے ہیں
ہماری بے رخی کی دَین ہے بازار کی زینت
اگر ہم میں وفا ہوتی،۔ تو یہ کوٹھا نہیں ہوتا
نہ دل راضی نہ وہ راضی تو کاہے کی عبادت ہے
کئے جاتا ہوں میں سجدہ،۔ مگر سجدہ نہیں ہوتا
تصور میں بسا لیتے ہیں سچے چاہنے والے
فقط چہرہ چھپا لینے سے تو پردہ نہیں ہوتا
منور رانا
No comments:
Post a Comment