Saturday, 12 May 2018

چلے جانے کی عجلت میں

چلے جانے کی عجلت میں
دلوں پر جو گزرتی ہے مسافر کب سمجھتے ہیں 
انہیں احساس کب ہوتا ہے
زادِ رہ سمیٹیں تو کسی کا دل سمٹتا ہے 
رگوں میں خون جمتا ہے
کسی کے الوداعی ہاتھ ہلتے ہیں مگر دل ڈوب جاتا ہے
مگر جانے کی عجلت میں مسافر کب سمجھتے ہیں 

میثم علی آغا

No comments:

Post a Comment