Sunday 21 July 2019

یہی منظر تھے انجانے سے پہلے

یہی منظر تھے انجانے سے، پہلے
تمہارے شہر میں آنے سے پہلے
زمیں کی دھڑکنیں پہچان لینا
کوئی دیوار بنوانے سے پہلے
پلٹ کر کیوں مجھے سب دیکھتے ہیں
تمہارا ذکر فرمانے سے پہلے
نہ جانے کتنی آنکھیں منتظر تھیں
ستارے بام پر آنے سے پہلے
دریچے بند ہو جاتے ہیں کتنے
یہاں منظر بدل جانے سے پہلے

عنبرین صلاح الدین

No comments:

Post a Comment