خود پرستی میں ہی مرے گا کیا
اس قدر حسن کا کرے گا کیا
آج میری کھلی ہتھیلی پر
پھول کے بدلے دل دھرے گا کیا
میرے بازو پہ سونے والے تُو
بے وفائی مجھے بچا لے گی
اے وفادار تُو کرے گا کیا
تُو قناعت ہی سیکھ لے دنیا
تیرا کاسہ کبھی بھرے گا کیا
احمد عطاءاللہ
No comments:
Post a Comment