Thursday 25 July 2019

صرف آنکھیں ہی دیکھیں تھیں میں نے

صرف آنکھیں ہی دیکھیں تھیں میں نے 
نیم باز ان آنکھوں سے جب 
نیم کش اک نگاہ اٹھی تھی 
اک خلش رہ گئی ہے سینے میں
میر کہتے تھے
"نیم باز آنکھوں میں ساری مستی شراب کی سی ہے" 
اور غالب کے دل سے پوچھو تو 
"یہ خلش کہاں سے ہوتی جو جگر کے پار ہوتا"
میر و غالب کو دیکھا تیری آنکھوں میں

گلزار

No comments:

Post a Comment