Saturday 14 July 2012

بہت گہرا ہے اپنا تاجرانہ پیار آپس میں

بہت گہرا ہے اپنا تاجرانہ پیار آپس میں
کہ ہم کرتے ہیں سمجھوتوں کا کاروبار آپس میں
کبھی ٹکرا بھی جاتے ہیں جو برتن ساتھ رہتے ہیں
ہماری ہو بھی جاتی ہے کبھی تکرار آپس میں
یہاں دو سوختہ دل بھی اکٹھے رہ نہیں پاتے
جڑے رہتے ہیں لیکن سینکڑوں کہسار آپس میں
بہت روئیں گے سناٹے یہ گھر جب چھوڑ جاؤ گے
بہت باتیں کریں گے یہ در و دیوار آپس میں
انا کو بیچ میں آیندہ ہم آنے نہیں دیں گے
یہ طے کر لیں کھلے دل سے چلو اِک بار آپس میں
وہی نازک گھڑی ہوتی ہے ساجدؔ پر زمانے کی
جگہیں تبدیل جب کرتے ہیں پہرے دار آپس میں

اعتبار ساجد

No comments:

Post a Comment