Monday, 16 September 2019

یہ محسوس ہوتا ہے چھٹ کر کسی سے

یہ محسوس ہوتا ہے چھٹ کر کسی سے
کوئی چیز کم ہو گئی زندگی سے
زمانہ ابھی تک سزا پا رہا ہے
خطا ہو گئی تھی کبھی آدمی سے
ستاتی ہے غربت میں یادِ وطن جب
گلے مل کے روتا ہوں ہر اجنبی سے
ابھی تو میں اپنا گلہ کر رہا ہوں
یہ دنیا خفا ہو گئی کیوں ابھی سے
بس اتنے پہ دیوانہ ٹھہرا دیا ہے
ہم اپنا پتہ پوچھتے تھے کسی سے
جتائے جو ہر وقت احسان رعنا
نہ ڈالے خدا کام اس آدمی سے

رعنا اکبر آبادی

No comments:

Post a Comment