Monday 16 September 2019

مجھے قلم دو

مجھے قلم دو کہ میں تمہیں اک کتاب لکھ دوں
تمہاری راتوں کے واسطے اپنے خواب لکھ دوں
کتاب جس میں ہدایتیں ہیں
کتاب جس میں تمہارے امراض کی شفا ہے
مجھے قلم دو
مجھے قلم دو

یہ کون گستاخ میرے نزدیک بیٹھ کر بِلبِلا رہا ہے
یہ کون بے ہودہ مدعی ہیں جو مجھ پہ ایزاد کر رہے ہیں
انہیں اٹھا دو
انہیں اٹھا دو
میں کہہ رہا ہوں، انہیں اٹھا دو
کہ ان کے انفاس کی عفونت سے میرے مقدس کا رمز
پاکیزہ رمز ناپاک ہو رہا ہے
میں دیکھتا ہوں کہ میری ہیکل کے چند خدّام اور جاروب کش
بہ شدت یہ چاہتے ہیں کہ میں نہ بولوں
یہ چاہتے ہیں کہ میری آواز میرے سینے میں گُھٹ کے رہ جاۓ
میں نہ بولوں

جون ایلیا 

No comments:

Post a Comment