Friday 20 September 2019

اکیلے ایک ہم نہیں

اکیلے ایک ہم نہیں

کبھی کبھی یہ سوچ کر بهی
اپنے رنج کم ہوئے
کہ اس کٹهن سراب میں
حیات کے عذاب میں
اکیلے ایک ہم نہیں
بہت ہیں لوگ اور بهی
بہت ہیں اپنے ہمسفر
جو بے نیازِ غم نہیں
اکیلے ایک ہم نہیں

اعتبار ساجد

No comments:

Post a Comment