Wednesday 4 July 2012

راضی برضا

راضی برضا
   
خداوندا! تری مرضی
تُو جو بھی امتحاں لے لے
نہیں ہم جانتے جن کو
انہی کا ہمسفر کر دے
جو اس جیون سے پیارے ہوں
انہیں ہم سے جدا کر دے
تری مرضی خداوندا 
تو چاہے آگ پانی ہو
تو چاہے برف جلتی ہو
تو چاہے پھول چبھتے ہوں
تو چاہے خار خوشبو دیں
جسے چاہے بتا دے تُو
محبت کس کو کہتے ہیں
جسے چاہے سکھا دے تُو
عبادت کس کو کہتے ہیں
جسے چاہے ملا دے تُو
جسے چاہے جدا کر دے
وہ جس نے غم نہ دیکھے ہوں
اسے غم آشنا کر دے
تری مرضی تو بن مانگے
سبھی کچھ ہی عطا کر دے
تری مرضی خداوندا
تُو چاہے سب فنا کر دے
خداوندا! تری مرضی
تُو جو بھی امتحاں لے لے
ہمیں جس حال میں رکھے
فقط اتنی گزارش ہے
تُو جو بھی امتحاں لینا
ہمیں بس سرخرو کرنا

عاطف سعید

No comments:

Post a Comment