Wednesday, 29 July 2015

ہمارے دل سے مت کھیلو، کھلونا ٹوٹ جائے گا

فلمی گیت

ہمارے دل سے مت کھیلو، کھلونا ٹوٹ جائے گا
ذرا سی ٹھیس پہنچے گی، یہ شیشہ ٹوٹ جائے گا
یہاں کے لوگ تو دو گام چل کے چھوڑ دیتے ہیں
ذرا سی دیر میں برسوں کے رشتے توڑ دیتے ہیں
خبر کیا تھی کہ قسمت کا ستارہ ٹوٹ جائے گا
جو ملتے ہیں بظاہر دوست بن کر، رازداں بن کر
چھپے رہتے ہیں ان کی آستینوں میں کئی خنجر
کھلے گی آنکھ تو سپنا سہانا ٹوٹ جائے گا
خبر کیا تھی چھپی ہے میرے دامن میں بھی چنگاری
لگے گی آگ گلشن میں جلے گی ساری پھلواری
گریں گی بجلیاں اتنی نظارہ ٹوٹ جائے گا
ہمارے دل سے مت کھیلو، کھلونا ٹوٹ جائے گا
ذرا سی ٹھیس پہنچے گی، یہ شیشہ ٹوٹ جائے گا

تسلیم فاضلی

No comments:

Post a Comment