Tuesday, 28 July 2015

بدن بھی میری جاں کب تک رہے گا

بدن بھی میری جاں کب تک رہے گا
کرائے کا مکاں کب تک رہے گا
الاؤ پر "دھواں" رہتا ہے کب تک
زمیں پر آسماں کب تک رہے گا
ہمیں پھر بے زماں ہونا پڑے گا
کہ دورِ جاوداں کب تک رہے گا
بتا، نام و نشاں پر مِٹنے والے
تِرا نام و نشاں کب تک رہے گا
نہ جانے اس قدر کچی زمیں پر
کوئی پکا مکاں کب تک رہے گا
ہمیں اک روز ملنا ہی پڑے گا
تعلق "درمیاں" کب تک رہے گا

سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment