عنایتوں کا کبھی وحشتوں کا قائل ہوں
محبتوں میں بڑی شدتوں کا قائل ہوں
زمینِ شہر بھلے مجھ پہ تنگ کرو لیکن
تمہیں خبر ہے کہ میں ہِجرتوں کا قائل ہوں
یہ سوچ کر میرے آنگن میں تم دِیا رکھنا
ہر ایک موڑ پہ میں دل کی بات سنتا ہوں
میں راہِ عشق میں کب مشوروں کا قائل ہوں
کسی بھی شخص کو دشمن میں کہہ نہیں سکتا
میں دشمنی میں بھی چند ضابطوں کا قائل ہوں
عاطف سعید
No comments:
Post a Comment