Wednesday 30 August 2017

قصے کو کچھ ایسا اس نے موڑ دیا

قصے کو کچھ ایسا اس نے موڑ دیا
میرا دُکھ سے دائم رشتہ جوڑ دیا
میں تو اب تک، یار! غریقِ حیرت ہوں
کیسے تُو نے میرے دل کو توڑ دیا؟
ہم نے رب سے جتنے سکھ منگوائے تھے
سب کا رستہ تیری جانب موڑ دیا
تھوڑی سی خودداری بھی تو لازم تھی
جس نے ہاتھ چھڑایا، ہم نے چھوڑ دیا
پہلے بھیک میں خوشیاں مانگا کرتے تھے
عشق ہوا تو ہم نے کاسہ توڑ دیا

زین شکیل

No comments:

Post a Comment