عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ
دل صبر کے منبر پہ بٹھایا کہ خدا ہے
اور شکر کو اعزاز بنایا کہ خدا ہے
اکبرؑ کے لہو سے کیا توحید کو تحریر
اصغرؑ کی شجاعت سے بتایا کہ خدا ہے
قاسمؑ کی شہادت سے کِیا ریت کو گلشن
زینبؑ کا بیاں، لہجہ علیؑ، صوتِ خداوند
زینب نے زمانے کو سنایا کہ خدا ہے
اک سجدے سے تبدیل کیا شاہؑ نے منظر
تب موت نے اندازہ لگایا کہ خدا ہے
وہ سجدہ تو ایسا ہوا، اللہ وہ سجدہ
جب سامنے ایسے نظر آیا کہ خدا ہے
ہے آج تلک زندہ و جاوید شہادت
تم اب تو سمجھ جاؤ خدایا کہ خدا ہے
فرحت عباس شاہ
سبحان اللہ ❤️
ReplyDeleteMasha Allah.
ReplyDeleteMola salamat rakhay ❤❤