Thursday 24 August 2017

اے زمیں آسمان چپ ہو جا

اے زمیں، آسمان! چپ ہو جا
عشق کے درمیان، چپ ہو جا
بند ہو کر بھی بولتی کھڑکی 
مت بٹا میرا دھیان، چپ ہو جا
آج گاہک ہے سخت غصے میں 
شور کرتی دکان! چپ ہو جا
اے خسارے میں ڈوبتی دنیا
عصر کی سن اذان، چپ ہو جا
شاہزادی کے غم میں رونے دے
ختم کر داستان، چپ ہو جا

احمد عطاءاللہ

No comments:

Post a Comment