Monday 21 August 2017

ماں رتھ فاؤ

ماں رُتھ فاؤ
تھوڑی دیر ذرا یہ جیون آنکھیں کھولو
مجھ کو اپنے نرم مسیحا ہاتھوں پر بوسہ دینے دو
جن رحمان صفت ہاتھوں نے
زخموں کا مذہب نہیں دیکھا
آہوں سے مسلک نہیں پوچھا

ماں رتھ فاؤ
تم کو جنت سے کیا لینا
تم خود دھرتی کی جنت ہو 
ماں رتھ فاؤ
دھرتی کو جنت سے خالی مت کر جاؤ
ایک جنم پھر سے لے آؤ
ماں رتھ فاؤ
آؤ
اپنے بچوں میں پھر سے آ جاؤ 
ماں رتھ فاؤ 

علی زریون

No comments:

Post a Comment