اچھا اگر نہیں تو برا مان لے مجھے
بہتر یہی ہے تو ابھی پہچان لے مجھے
چہرہ بدل لیا ہے رقیبوں کے خوف سے
ایسا نہ ہو کہ پھر کوئی پہچان لے مجھے
انسان ہوں خطاؤں کا پتلا, خیال رکھ
تنہائی یا اندھیرے میں بکنے کا میں نہیں
لینا ہی ہے تو بر سرِ دکان لے مجھے
دنیا بھی میری خاک میں ہے آسمان بھی
اے دستِ آزمائشِ جاں، چھان لے مجھے
مدحتؔ اسی گماں میں رہا، عمر کٹ گئی
ایک ایک سے کہا کوئی پہچان لے مجھے
کس سادگی سے مدحتؔ الاختر نے کہہ دیا
اچھا اگر نہیں تو برا مان لے مجھے
مدحت الاختر
No comments:
Post a Comment