Tuesday, 22 August 2017

اچھا اگر نہیں تو برا مان لے مجھے

اچھا اگر نہیں تو برا مان لے مجھے
بہتر یہی ہے تو ابھی پہچان لے مجھے
چہرہ بدل لیا ہے رقیبوں کے خوف سے
ایسا نہ ہو کہ پھر کوئی پہچان لے مجھے
انسان ہوں خطاؤں کا پتلا, خیال رکھ
میں نے یہ کب کہا کہ خدا مان لے مجھے
تنہائی یا اندھیرے میں بکنے کا میں نہیں
لینا ہی ہے تو بر سرِ دکان لے مجھے
دنیا بھی میری خاک میں ہے آسمان بھی
اے دستِ آزمائشِ جاں، چھان لے مجھے
مدحتؔ اسی گماں میں رہا، عمر کٹ گئی
ایک ایک سے کہا کوئی پہچان لے مجھے
کس سادگی سے مدحتؔ الاختر نے کہہ دیا
اچھا اگر نہیں تو برا مان لے مجھے

مدحت الاختر

No comments:

Post a Comment