کیا ملا ہے تمہیں تنہا ہو کر
اپنے ہی سائے سے کھائی ٹھوکر
اپنی کوشش تھی کہ کچھ ضبط کریں
تم نے ہم کو بھی رُلایا، رو کر
شام ہوتے ہی تیرے دیوانے
خود کوئی بات نہ مانی تم نے
ہم سے کہتے رہے یہ کر، وہ کر
بدلے بدلے جو حسؔن تیور ہیں
آئے ہو آج کہاں سے ہو کر
حسن کاظمی
No comments:
Post a Comment