فلمی گیت
نہ چُھڑا سکو گے دامن، نہ نظر بچا سکو گے
جو میں دل کی بات کہہ دوں تو کہیں نہ جا سکو گے
نہ چُھڑا سکو گے دامن
وہ حسین سا تصور جسے تم نے زندگی دی
اسے بھول کر بھی شاید نہ کبھی بھلا سکو گے
یہ نظر جھکی جھکی سی، یہ قدم رکے رکے سے
میرا دل یہ کہہ رہا ہے، کہیں تم نہ جا سکو گے
نہ چھڑا سکو گے دامن
میرے ہمنشیں تمہیں ہو، میرے ہمسفرتمہیں ہو
میری کون سی ہے منزل، یہ تمہیں بتا سکو گے
نہ چھڑا سکو گے دامن
جو چراغ جل رہا ہے میرے دل کی انجمن میں
نہ کوئی بجھا سکا ہے نہ ہی تم بجھا سکو گے
نہ چھڑا سکو گے دامن
حمایت علی شاعر
No comments:
Post a Comment