ضرورت کی خطا کو بھول جاؤ
ہماری التجا کو بھول جاؤ
یہ خوش فہمی بڑی گمراہ کن ہے
محبت اور وفا کو بھول جاؤ
محبت اس سے رکھو جتنی چاہے
مشقت، کاروباری شے نہیں ہے
مشقت کی جزا کو بھول جاؤ
جہاں چلتی ہو مرضی دوسروں کی
وہاں اپنی رضا کو بھول جاؤ
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment