چل اے دل آسماں پر چل
چل اے دل آسماں پر چل
وہاں سے چل کے اس پُرشور بزمِ ہست کو دیکھیں
بلند و پست کو دیکھیں
زمیں کی سرنگونی آسماں سے کیسی لگتی ہے
پہاڑوں کی سرافرازی وہاں سے کیسی لگتی ہے
کفِ دست جہاں کی پیچ و خم ریکھائیں کیسی ہیں
جو تیری راہ کا پتھر ہیں وہ کٹھنائیں کیسی ہیں
چل اے دل آسماں پر چل
چل اے دل آسماں پر چل
وہاں سے چل کے اس پُرشور بزمِ ہست کو دیکھیں
بلند و پست کو دیکھیں
زمیں کی سرنگونی آسماں سے کیسی لگتی ہے
پہاڑوں کی سرافرازی وہاں سے کیسی لگتی ہے
کفِ دست جہاں کی پیچ و خم ریکھائیں کیسی ہیں
جو تیری راہ کا پتھر ہیں وہ کٹھنائیں کیسی ہیں
چل اے دل آسماں پر چل
خورشید رضوی
No comments:
Post a Comment