گیت
چراغ دل کا جلاؤ بہت اندھیرا ہے
کہیں سے لوٹ کے آؤ بہت اندھیرا ہے
چراغ دل کا جلاؤ۔۔۔۔۔
کہاں سے لاؤں وہ رنگت گئی بہاروں کی
تمہارے ساتھ گئی روشنی نظاروں کی
مجھے بھی پاس بلاؤ، بہت اندھیرا ہے
ستارو! تم سے اندھیرے کہاں سنبھلتے ہیں
انہیں کے نقشِ قدم سے چراغ جلتے ہیں
انہیں کو ڈھونڈ کے لاؤ، بہت اندھیرا ہے
چراغ دل کا جلاؤ۔۔۔۔۔
مجروح سلطانپوری
No comments:
Post a Comment