میرا وہ ہو کے بھی مجھ سے بہت جُدا نکلا
دلوں میں رہ کے بھی مِیلوں کا فاصلہ نکلا
میں چھوٹی چھوٹی سی خُوشیاں بٹور کر خُوش تھا
مگر نصیب کا دامن پھٹّا ہوا نکلا
میں اس کے پنجرے میں رہ کر بھی خُوش رہا لیکن
اُڑا ذرا سا جو ایک دن تو پَر کَٹا نکلا
جو چُھپ کے رات میں آیا تھا قتل کرنے مُجھے
نظر پڑی تو وہ ایک دوست ہی میرا نکلا
کسی نے رازؔ دیا میرے دُشمنوں کا پتہ
پڑھا تو اپنے ہی گھر والوں کا پتہ نکلا
دلوں میں رہ کے بھی مِیلوں کا فاصلہ نکلا
میں چھوٹی چھوٹی سی خُوشیاں بٹور کر خُوش تھا
مگر نصیب کا دامن پھٹّا ہوا نکلا
میں اس کے پنجرے میں رہ کر بھی خُوش رہا لیکن
اُڑا ذرا سا جو ایک دن تو پَر کَٹا نکلا
جو چُھپ کے رات میں آیا تھا قتل کرنے مُجھے
نظر پڑی تو وہ ایک دوست ہی میرا نکلا
کسی نے رازؔ دیا میرے دُشمنوں کا پتہ
پڑھا تو اپنے ہی گھر والوں کا پتہ نکلا
رازدان راز
No comments:
Post a Comment