کتنی بے ساختہ خطا ہوں میں
آپ کی رغبت و رضا ہوں میں
میں نے جب ساز چھیڑنا چاہا
خامشی چیخ اٹھی، صدا ہوں میں
حشر کی صبح تک تو جاگوں گا
آپ نے مجھ کو خوب پہچانا
واقعی سخت بے وفا ہوں میں
میں نے سمجھا تھا میں محبت ہوں
میں نے سمجھا تھا مدعا ہوں میں
کاش مجھ کو کوئی بتائے عدمؔ
کس پری وش کی بددعا ہوں میں
عبدالحمید عدم
No comments:
Post a Comment