تم اپنے سامنے دیوار ہونا
اگر چاہو کبھی مسمار ہونا
ہزاروں ٹھوکروں کی داستاں ہے
کہیں اک راستہ ہموار ہونا
بڑی مشکل سے میں مرہم ہوا ہوں
بہت آسان تھا تلوار ہونا
فرازِ دار کی جانب نظر کر
اسے کہتے ہیں ہم معیار ہونا
اگر سوچوں تو باہم منسلک ہے
مِرا بے زر، تِرا زردار ہونا
مجھے نیرؔ اکیلا کر گیا ہے
اسیرِ قریۂ پندار ہونا
اگر چاہو کبھی مسمار ہونا
ہزاروں ٹھوکروں کی داستاں ہے
کہیں اک راستہ ہموار ہونا
بڑی مشکل سے میں مرہم ہوا ہوں
بہت آسان تھا تلوار ہونا
فرازِ دار کی جانب نظر کر
اسے کہتے ہیں ہم معیار ہونا
اگر سوچوں تو باہم منسلک ہے
مِرا بے زر، تِرا زردار ہونا
مجھے نیرؔ اکیلا کر گیا ہے
اسیرِ قریۂ پندار ہونا
شہزاد نیر
No comments:
Post a Comment