فاصلے نہیں مٹتے
خواب اور خواہش میں
نیند بھر کی دوری ہے
وصل اور خُدائی میں
آنکھ بھر کا وقفہ ہے
ہجر کے اندھیروں کی چاند بھر تمنا ہے
پھر بھی ایسا ہوتا ہے
فاصلے مٹانے میں
عمر بیت جاتی ہے
فاصلے نہیں مٹتے
نیند بھر کی دوری ہے
وصل اور خُدائی میں
آنکھ بھر کا وقفہ ہے
ہجر کے اندھیروں کی چاند بھر تمنا ہے
پھر بھی ایسا ہوتا ہے
فاصلے مٹانے میں
عمر بیت جاتی ہے
فاصلے نہیں مٹتے
شہزاد نیر
No comments:
Post a Comment