حزیں تم اپنی کبھی وضع بھی سنوارو گے
قمیص خود ہی گرے گی تو پھر اتارو گے
خلا نوردو! بہت ذرے انتظار میں ہیں
جہاز کون سا پاتال میں اتارو گے
اتر کے نیچے کبھی میرے ساتھ بھی تو چلو
وہ وقت آئے گا اے میرے اپنے سنگ زنو
مہکتے پھولوں کے گجرے بھی مجھ پہ وارو گے
نکل رہی ہے اگر تیرگی تو کیا تم لوگ
سحر کے وقت چراغوں کی لو ابھارو گے
تمہیں قلم کو لہو میں ڈبونا آتا ہے
حزیںؔ ضرور تمہی شعر کو نکھارو گے
حزیں لدھیانوی
No comments:
Post a Comment