Monday, 23 October 2017

اور واعظ کے ساتھ مل لے شیخ

اور واعظ کے ساتھ مل لے شیخ 
کھول آپس کے بیچ کلے شیخ 
تیر سا قد کمان کر اپنا 
کھینچ فاقوں کے بیچ چلے شیخ 
چھوڑ تسبیح ہزار دانوں کی 
ہاتھ میں اپنے ایک دل لے شیخ 
بھونک مت غیر پر نہ کر حملہ 
مرد ہے نفس پر تو پل لے شیخ 
خال خوباں سیں تجھ کوں کیا نسبت 
بس ہیں بکرے کے تجھ کو تلے شیخ 
اس سے سنگیں دلاں کا شوق نہ کر 
مت تو سینے پہ اپنے سل لے شیخ 
چھوڑ دے زہد خشک یہ پیالہ 
خوش ہو کر آبروؔ سے مل لے شیخ 

آبرو شاہ مبارک

No comments:

Post a Comment