اگر انکھیوں سیں انکھیوں کو ملاؤ گے تو کیا ہو گا
نظر کر لطف کی ہم کوں جلاؤ گے تو کیا ہو گا
تمہارے لب کی سرخی لعل کی مانند اصلی ہے
اگر تم پان اے پیارے نہ کھاؤ گے تو کیا ہو گا
محبت سیں کہتا ہوں طور بد نامی کا بہتر نہیں
تمہارے شوق میں ہوں جاں بلب اک عمر گزری ہے
اگر اک دم کوں آ کر مکھ دکھاؤ گے تو کیا ہو گا
مرا دل مل رہا ہے تم سوں پیارے باطنی ملنا
اگر ہم پاس ظاہر میں نہ آؤ گے تو کیا ہو گا
جگت کے لوگ سارے آبروؔ کوں پیار کرتے ہیں
اگر تم بھی گلے اس کوں لگاؤ گے تو کیا ہو گا
آبرو شاہ مبارک
No comments:
Post a Comment