مِرے مرنے سے تم کو فکر اے دلدار کیسی ہے
تمہاری دل لگی کو محفلِ اغیار کیسی ہے
ہمارے گھر سے جانا مسکرا کر پھر یہ فرمانا
تمہیں میری قسم دیکھو مِری رفتار کیسی ہے
وہ مجھ سے پوچھتے ہیں غیر سے اور تم سے کیوں بگڑی
معاذ اللہ برق حسن کس کی آنکھیں اٹھنے دے
تماشائی نہیں واقف کہ شکلِ یار کیسی ہے
حسنؔ جامِ مۓ گلرنگ لے کر سوچتے کیا ہو
اگر قیمت نہیں قیمت میں یہ دستار کیسی ہے
حسن رضا بریلوی
No comments:
Post a Comment