دنیا داری ہے تو دنیا کی طرف چلتے ہیں
عشق زندہ ہے تو صحرا کی طرف چلتے ہیں
کیوں کہا، کیسے کہا، میں نہیں سنتا تیری
چل ابھی گھوم کے دریا کی طرف چلتے ہیں
تُو ہے سُنی تو مدینے کی طرف منہ میرا
یہ غلط لوگ تجھے پھر سے غلط لکھیں گے
چل محبت! تِرے اِملا کی طرف چلتے ہیں
احمد عطاءاللہ
No comments:
Post a Comment