وقت نے کیسی کروٹ لی ہے سر والے سنگسار ہوئے
سر ہی نہیں تھا شانوں پہ جن کے پھر وہ سب سردار ہوئے
جتنے جواں تھے ان کے ارماں اتنے ہی انکار ہوئے
جب یہ سیاست حسن کی سمجھے عشق سے ہم سرشار ہوئے
چلئے اب تحقیق ہی کر لیں مدت گزری وار ہوئے
ڈال ہی لو تم آج کی شب سے وعدہ نبھانے کی عادت
جاگ اٹھا ہے رات کا جادو غافل پہرے دار ہوئے
مسلم سلیم
No comments:
Post a Comment