کج اداؤں، دلرباؤں کے پتے معلوم ہیں
جسم سے اٹھتی صداؤں کے پتے معلوم ہیں
کون ہے اس شہر میں مجھ سے زیادہ با خبر
مجھ کو سارے بے وفاؤں کے پتے معلوم ہیں
سیکھ ہی پائے نہیں ہم سر جھکانے کا ہنر
لُو کے جھونکے کس طرف سے آ کے برساتے ہیں آگ
مصلحت کو ان ہواؤں کے پتے معلوم ہیں
عیش دنیا میں کریں گے وہ بھی مسلمؔ کی طرح
وہ جنہیں ماں کی دعاؤں کے پتے معلوم ہیں
مسلم سلیم
No comments:
Post a Comment