اس گھٹن کو نہ یوں گھٹ گھٹ کے منایا جائے
دل میں ہے شور تو پھر شور مچایا جائے
ایک انسان کی پوجا تو نہیں ہو سکتی
اتنا اچھا ہے تو پھر ہاتھ لگایا جائے
کِتنے اچھوں سے محبت کا نہ اظہار کیا
دور ہے مکہ مدینہ تو چلو گاؤں میں
ماں کے قدموں کو عطا چوم کے آیا جائے
احمد عطاءاللہ
No comments:
Post a Comment