یار تھا وہ، نہ یار نکلے ہم
ایک دوجے پہ بار نکلے ہم
اک تعلق بچا نہیں پائے
ایک رنجش کی مار نکلے ہم
اور پھر اشک بن گئے اک دن
کس قدر جلد باز تھے تم بھی
کتنے بے اختیار نکلے ہم
لوگ سمجھے غبارِ راہ، مگر
آسمانوں کے پار نکلے ہم
جہانزیب ساحر
No comments:
Post a Comment