Wednesday, 13 November 2019

میں بزنس مین ہوں جاناں میں چھوٹا سا بیوپاری ہوں

 میں بزنس مین ہوں جاناں


میری شہرت، میرا ڈنکا، میرے اعزاز کا سن کر 

کبھی یہ نہ سمجھ لینا میں چوٹی کا لکھاری ہوں

میں بزنس مین ہوں جاناں، میں چھوٹا سا بیوپاری ہوں

میری آڑھت پہ برسوں سے جو مہنگے داموں بکتا تھا 

تیرے غم کا سودا تھا 

تیری آنکھیں، تیرے آنسو، تیری چاہت، تیرے جذبے

یہاں شیلفوں پہ رکھے ہیں 

وہی تو میں نے بیچے ہیں

تمہاری بات چھڑ جائے تو باتیں بیچ دیتا ہوں 

ضرورت کچھ زیادہ ہو تو یادیں بیچ دیتا ہوں

تمہارے نام کے صدقے بہت پیسا کمایا ہے

نئی گاڑی خریدی ہے، نیا بنگلہ بنایا ہے

مگر کیوں مجھ کو لگتا ہے 

میرے اندر کا بیوپاری 

تم ہی کو بیچ آیا ہے

میں بزنس مین ہوں جاناں

میں بزنس مین ہوں جاناں


خلیل الرحمان قمر

No comments:

Post a Comment