Wednesday, 13 November 2019

ملاحوں کا دھیان بٹا کر دریا چوری کر لینا ہے

ملاحوں کا دھیان بٹا کر دریا چوری کر لینا ہے
قطرہ قطرہ کر کے میں نے سارا چوری کر لینا ہے
تم اس کو مجبور کیے رکھنا باتیں کرتے رہنے پر
اتنی دیر میں میں نے اس کا لہجہ چوری کر لینا ہے
میرے خاک اڑانے پر پابندی عائد کرنے والو
میں نے کون سا آپ کے شہر کا رستہ چوری کر لینا ہے
آج تو میں اپنی تصویر کو کمرے ہی میں بھول آیا ہوں
لیکن اس نے ایک دن میرا بٹوا چوری کر لینا ہے

تہذیب حافی

No comments:

Post a Comment