ملاحوں کا دھیان بٹا کر دریا چوری کر لینا ہے
قطرہ قطرہ کر کے میں نے سارا چوری کر لینا ہے
تم اس کو مجبور کیے رکھنا باتیں کرتے رہنے پر
اتنی دیر میں میں نے اس کا لہجہ چوری کر لینا ہے
میرے خاک اڑانے پر پابندی عائد کرنے والو
آج تو میں اپنی تصویر کو کمرے ہی میں بھول آیا ہوں
لیکن اس نے ایک دن میرا بٹوا چوری کر لینا ہے
تہذیب حافی
No comments:
Post a Comment