پاس آیا کبھی اوروں کے کبھی دور ہوا
گو کہ معمولی سا مہرہ تھا
مگر جیت گیا
یوں اک روز وہ بڑا مہرہ بنا
اب وہ محفوظ ہے اک خانے میں
اتنا محفوظ کہ دشمن تو الگ
دوست بھی پاس نہیں آ سکتے
اس کے اک ہاتھ میں ہے جیت اس کی
دوسرے ہاتھ میں تنہائی ہے
گو کہ معمولی سا مہرہ تھا
مگر جیت گیا
یوں اک روز وہ بڑا مہرہ بنا
اب وہ محفوظ ہے اک خانے میں
اتنا محفوظ کہ دشمن تو الگ
دوست بھی پاس نہیں آ سکتے
اس کے اک ہاتھ میں ہے جیت اس کی
دوسرے ہاتھ میں تنہائی ہے
جاوید اختر
No comments:
Post a Comment