Friday, 15 November 2019

تخت والے ہو تاج والے ہو

تخت والے ہو تاج والے ہو
یہ بتاؤ! کہ لاج والے ہو؟
تم نہ بیٹھو ہماری صحبت میں
تم ذرا کام کاج والے ہو
واقعے کا بھی علم ہے کوئی
یا، فقط احتجاج والے ہو؟
اس لیے دو گھڑی کو بیٹھ گیا
پیار والے، مزاج والے ہو
یار یہ جان کر ہوا ہے دکھ
یار تم بھی سماج والے ہو
انگلیوں پر نچا رہے ہو، واہ
ہاں، دلوں پر جو راج والے ہو

جہانزیب ساحر

No comments:

Post a Comment