Tuesday 12 November 2019

چڑھتے دریا سے بھی گر پار اتر جاؤ گے

چڑھتے دریا سے بھی گر پار اتر جاؤ گے
پانو رکھتے ہی کنارے پہ بکھر جاؤ گے
وقت ہر موڑ پہ دیوار کھڑی کر دے گا
وقت کی قید سے گھبرا کے جدھر جاؤ گے
خانہ برباد سمجھ کر ہمیں ڈھلتی ہوئی رات
'طنز سے پوچھتی ہے، 'کون سے گھر جاؤ گے
میں بھی سایہ ہوں سیہ رات میں کھو جاؤں گا
تم بھی اک خواب ہو پل بھر میں بکھر جاؤ گے
راستے شہر کے سب بند ہوئے ہیں تم  پر
گھر سے نکلو گے تو مخمور کدھر جاؤ گے

مخمور سعیدی

No comments:

Post a Comment