چڑھتے دریا سے بھی گر پار اتر جاؤ گے
پانو رکھتے ہی کنارے پہ بکھر جاؤ گے
وقت ہر موڑ پہ دیوار کھڑی کر دے گا
وقت کی قید سے گھبرا کے جدھر جاؤ گے
خانہ برباد سمجھ کر ہمیں ڈھلتی ہوئی رات
میں بھی سایہ ہوں سیہ رات میں کھو جاؤں گا
تم بھی اک خواب ہو پل بھر میں بکھر جاؤ گے
راستے شہر کے سب بند ہوئے ہیں تم پر
گھر سے نکلو گے تو مخمور کدھر جاؤ گے
مخمور سعیدی
No comments:
Post a Comment